اس کے میرے درمیاں جب تیسرا حائل ہوا

غزل

اس کے میرے درمیاں جب تیسرا حائل ہوا
تب کہیں میں وحشتوں کی راہ پر مائل ہوا

ہاتھ جوڑے، پاؤں پکڑے، واسطے مجھ کو دیے
میں تو میں تھا پھر نہ اس کی بات پر قائل ہوا

چاہتا تھا سب کی نظروں میں فقط میں ہی رہوں
سو میں شہرت کے لیے اس پاؤں کی پائل ہوا

اک دریدہ پیرہن نے التجا کی جسم کی
اک برہنہ جسم کوئی نگہ کا سائل ہوا

ہر دشا میں نفرتوں کے قاتلانہ وار تھے
موت سے جو بچ گیا وہ روح تک گھائل ہوا

وقاص احمد

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *