ایک دو
ایک دو
میری بات سنو
تین چار
چنے مسالے دار
پانچ چھے
تم نے کھائے تھے
سات آٹھ
قطب صاحب کی لاٹھ
نو دس
آم کا میٹھا رس
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
ایک دو
ایک دو
میری بات سنو
تین چار
چنے مسالے دار
پانچ چھے
تم نے کھائے تھے
سات آٹھ
قطب صاحب کی لاٹھ
نو دس
آم کا میٹھا رس
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے سیاب پشت گرمیِ آئینہ دے ہے، ہم حیراں کیے ہوئے ہیں دلِ بے قرار
یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے محبت سے کس کو سروکار ہے کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
یہاں تو کوئی بات بھی نہ ڈھنگ سے ادا ہوئی حضور ص کی ثنا تو پھر حضور ص کی ثنا ہوئی ہر ایک حرف نعت کا سوال بن کے رہ