بشیر ابن ابی خازم اسدی کی نظم ترجمہ از شمس الرحمن فاروقی

بشیر ابن ابی خازم اسدی کی نظم ترجمہ از شمس الرحمن فاروقی

افسوس کی ادام چلی گئی
اس نے وہی کیا جو
اس کی مرضی تھی
اور سچ تو یہ ہے کہ
کوئی بھی حسینہ ہو ، حسینوں کے ساتھ
ہر تعلق
ٹوٹ جاتا ہے گل سڑ جاتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *