تمام رنج و مصائب کا استعارہ ہے

تمام رنج و مصائب کا استعارہ ہے
ہمارے ہاتھ میں ٹو ٹا ہوا ستارہ ہے

ذرا سی دیر میں ہم لوگ ڈوب جائیں گے
نہ راس ہم کو سمند ہے نہ کنارا ہے

تمھارا غم تو بہت لوگ بانٹ لیتے ہیں
ہمارے حصے میں جتنا بھی ہے ہمارا ہے

اسے نہ کہنا کہ ہم خوش نہیں تمھارے بغیر
اسے بتانا کہ ہاں ٹھیک ہے گزارا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *