دلیل خود بیں سے پوچھتی ہے کہ تم مسلم مگر خدا کیا

دلیل خود بیں سے پوچھتی ہے کہ تم مسلم مگر خدا کیا
دل اس کے عاشق سے کہہ رہا ہے کہ اس کے ہوتے یہ ماسوا کیا
نہ کچھ تکلیف نہ کچھ بناوٹ جو بات تھی دل میں کہہ دی
اگر وہ مانے تو مہربانی اگر نہ مانے تو گلا کیا
کھبی لرزتا ہوں کفر سے کھبی ہوں قربان بھولے پن پر
خدا کے دیتا ہوں واسطے تو پوچھتا ہے وہ بت خدا
اکبر الہ آبادی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *