دل خوش بہت فضاے اساطیر میں رہا

دل خوش بہت فضاے اساطیر میں رہا
روشن یہ گھر چراغ کی تصویر میں رہا

اک شام اک ہجوم نگہ دیوار کے پیچ
وہ دست ناز دست عناں گیر میں رہا

آئینے میں بحال ہوائیں مجھ سے حیرتیں
اور اعتبار جوہر شمشیر میں رہا

ایثار خاک تھا مرا ہونا سو عمر بھر
استادہ ایک خانئہ زنجیر میں رہا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *