دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنا قریب سے
چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے
کہنے کو دل کی بات جنھیں ڈھونڈتے تھے ہم
محفل میں آ گئے ہیں وہ اپنے نصیب سے
نیلام ہو رہے تھا کسی نازنیں کا پیار
قیمت نہیں چکائی گئی اک غریب سے
تیری وفا کی تلاش پہ لَا میں ہی ڈال دوں
ریشم کا یہ کفن جو ملا ہے رقیب سے