رومینی کے لیے دُعا
رہے نگاہ میں تا عمر شوخی ایجاد
گرفت میں ہوں روایات علم و حکمت بھی
دل گداز پہ افشا ہوں کائنات کے راز
تمہیں نصیب ہو وارفتگی بھی ، جرات بھی
تمہارے خواب اُلجھتے رہیں ،سلجھتے رہیں
کبھج سمیٹ نہ پاؤ یہ کارِ الفت بھی
میانِ راہ کہیں آئے نقش منزل شوق
خدا دراز کرے زندگی بھی
حارث خلیق