صبح کاذب

صبح کاذب
قلب پر چشم بینا پہ گفتار پر
سننے محسوس کرنے پہ اظہار پر
بےحسی ثبت ہے درد کے شہر میں
گرد کے مرد نامرد کے شہر میں
مردنی ثبت ہے رخی ثبت ہے
بود نابود سے سود بے سود سے
شعلہ و دود سے دور نمرود سے۔

جب مجھے کوئی شکوہ شکایت نہیں
کیا ہوا میری آواز کیوں بند ہے

اختر الایمان

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×