وادی شگر
سبز تبسم کا سورج اور میٹھی نیند کا چاند
بزرگ کوہ کی خاموشی اور نئی ندی کا شور
کرنوں کی جھونکوں نے کردیا ساحل شیشہ شیشہ
آنکھیں روشن سینے کشادہ
گلدستہ ہر ہاتھ
نم نم لمحیں دم دم سانسیں
پتھر پر بھی سبزہ
پتھر پتھر نیلم ہے اور ذرہ ذرہ سونا
اخروٹوں کے درخت کے سائے رحمت حق کی مانند
آگ کو پگھلا دینے والی برف ہے
قریہ قریہ
گھٹتی بڑھتی ریت کی لہریں بیچ میں ناؤ چٹان
نرم و گرم زیرے زمیں سے لاوا دیگا پانی