من کیکر کی اک ٹہنی صندل کر مولا

من کیکر کی اک ٹہنی صندل کر مولا
پھر صندل کو صندل کا جنگل کر مولا

اک عمر ہوئی ہے سارا تن من راکھ ہوئے
اب دھوپ بھرے ملبوس کو بادل کر مولا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *