نثری نظم (چارخط )
میرے پاس لفظوں کا کوئ ذخیرہ نہیں۔
نہ ہی میرے کمرے کی الماریوں میں کتابوں کےڈھیر ہیں۔
وہ ہی تُمہارے چار خط۔
کہ جن پر تم نے اپنے ہاتھوں سے لفظوں کی ترتیب کھینچی ہے۔
وہ چارخط ہی میری زیست کا کُل سرمایہ ہے۔
جنہیں میں نے کمرے کی شلفوں میں سجایا ہے۔
جب کبھی نظموں کی ترتیب میں دُشواری ہوتی ہے۔
تمہارے وہ چار خط کھولتا ہوں۔
اِن خطوط کے لفظوں کی مٹھاس کو اپنی نظموں میں گھولتا ہوں۔
تو میری نظمیں پایہ تکمیل کو پہنچتی ہیں۔
مجھے تو اب یوں لگتا ہے۔
کہ یہاں کے لکھاریوں کی قلم میں کوئ چاشنی نہیں۔
ِاِنہوں نے جو کتابیں لکھی یاجن کی تکمیل ہونا ابھی باقی ۔
اُن سب کاعلم تیرے اِن چار خطوط میں سِمٹ آیا ہے۔
حافظ عثمان۔