گلبن میرا پیار
ولیم بلیک
میرے سامنے ایک پھول رکھا گیا
ایسا پھول کسی بھی موسم بہار میں
بھلا کیا کھلا ہو گا۔ لیکن
میں نے کہا: میرے پاس تو خود ہی ایک پیارا پیارا گلبن ہے
اور میں نے اس گل خوشبو سے صرف نظر کیا
پھر میں اپنے پیارے گلبن پر گیا
کہ شباں روز اس کی دیکھ بھال کروں
خدمت کروں
لیکن غیرت کے مارے میرے گلاب نے
منہ پھیر لیا۔ اور بس اس کے کانٹے ہی
میرا مایۂ راحت بنے