گل بیمار

گل بیمار

لال گلاب
تو بیمار ہے
وہ نادیدہ بھنورا
جو راتوں میں
غوغا کرتی آندھی میں
اڑتا پھرتا ہے
اس نے تیرے
سرخ عیش کا بستر
پالیا ہے
اور اس کا تاریک پراسرار عشق
تیری زیست برباد کر رہا ہے

ولیم بلیک
ترجمہ از شمس الرحمن فاروقی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×