گل شیر
( آرمی پبلک اسکول پشاور کے ڈیڑھ سوشہید طلبہ کے نام )
اسے بہنوں کو سوتے سے جگانے میں مزا آتا
اسے دادی کی عینک کو چھپانے میں مزا آتا
اسے امی کو بس یونہی ستانے میں مزا آتا
اسے ابو کے پیسے بھی چرانے میں مزا آتا
مگر اب وہ
نہ بہنوں کو جگائے گا
نہ دادی کی کبھی عینک چھپائے گا
نہ امی کو ستائے گا
نہ ابو کے کبھی پیسے چرائے گا کہ
اب اسکول سے وہ گھر نہ آئے گا
حارث خلیق