یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے

یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے
محبت سے کس کو سروکار ہے

کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ
یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے

سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
خموشی بھی اک طرز اظہار ہے
احمد مشتاق

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×