یہ نو جوان جو خیمہ سیاہ میں ہے
بہت دنوں سے کسی کار اشتباہ میں ہے
وہ خاکنائے فنا اگئی جو منزل ہے
سوال ختم ہوا کون کس کی راہ میں ہے
پھر اج رات بہت جاں پہ لب ہے میر سپہ
مگر یہ راز ابھی لشکر و سپاہ میں ہے
سو میں نے عشق کیا آتش زیادہ سے
جو میری خاک میں ہے تیری رسم وراہ ہے
خدا کا روز قیامت گزر چگا لیکن
چراخ سرد ابھی تک مری پناہ میں ہے
افضال احمد سید