
دیگر موضوعات
ارسلان راتھوڑ کے غزلیہ مجموعے ” پھولوں کی آگ ” پہ گفتگو ۔
کسے تھی قدرت کہ ڈول ڈالے نظافتوں کا (ارسلان راٹھور کے غزلیہ مجموعے “پھولوں کی آگ” پر گفتگو) اس جہان غل میں جہاں کان پڑتی آواز سنائی نہیں دیتی ,
کسے تھی قدرت کہ ڈول ڈالے نظافتوں کا (ارسلان راٹھور کے غزلیہ مجموعے “پھولوں کی آگ” پر گفتگو) اس جہان غل میں جہاں کان پڑتی آواز سنائی نہیں دیتی ,
تبصرہ کتاب : دکھیارے مغموم فضا ، رونقوں سے خالی ہوتی ہوئی تہذیب ، مفلک الحال رعایا ، زرد ہوتا تمدنی رنگ ، سادہ اور سلیس زبان ، مناسب محاورے
یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے سیاب پشت گرمیِ آئینہ دے ہے، ہم حیراں کیے ہوئے ہیں دلِ بے قرار
یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے محبت سے کس کو سروکار ہے کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
یہاں تو کوئی بات بھی نہ ڈھنگ سے ادا ہوئی حضور ص کی ثنا تو پھر حضور ص کی ثنا ہوئی ہر ایک حرف نعت کا سوال بن کے رہ