صبح کاذب

صبح کاذب قلب پر چشم بینا پہ گفتار پر سننے محسوس کرنے پہ اظہار پر بےحسی ثبت ہے درد کے شہر میں گرد کے مرد نامرد کے شہر میں مردنی

Read More »

اور اب سوچتے ہیں

اور اب سوچتے ہیں دور تھی منزل مقصود مگر چلتے رہے ہفت خواں طے کیے ظلمات سے گزرے بھٹکے وسعت دشتِ تمنا میں سراسیمہ زبوں آبلہ پا رات دن چلتے

Read More »

خواہش

خواہش ساکن ہے ہوا اتنی پتہ بھی نہیں ہلتا غنچہ بھی نہیں کھلتا اندھیر ہے کچھ اتنا رستہ بھی نہیں ملتا اس عہد سیاست میں انسان کھلونے ہیں جو دیو

Read More »

اچانک

اچانک پیل تن پیڑ جب گر گئے وسوسوں نے بہت سخت یلغار کی اب کہاں ایسی چھاؤں ملے گی ہمیں راستہ روک کر بولی کم ہمتی بے دلی سی مسلط

Read More »

الٹے پاؤں والے لوگ

الٹے پاؤں والے لوگ میں نے دیکھا سر شام کچھ مسخرے ایک ٹیلے پہ بیٹھے ہوئے زور سے ایک نقارہ پیٹے چلے جارہے ہیں ،مجھے کچھ تعجب ہوا سوچا شاید

Read More »