دل حسن کو دان دے رہا ہوں

دل حسن کو دان دے رہا ہوں گاہک کو دوکان دے رہا ہوں شاید کوئی بندہ خدا آئے صحرا میں اذان دے رہا ہوں ہر کہنہ یقین کو ازسر نو

Read More »
×