قرة العین حیدر کی ناول نگاری
قرة العین حیدر کی ناول نگاری مولوی نذیر احمد سے پریم چند تک اور پریم چند سے کرشن چندر تک پہنچتے پہنچتے اردو ناول نے ارتقا کی کئی منزلیں طے
قرة العین حیدر کی ناول نگاری مولوی نذیر احمد سے پریم چند تک اور پریم چند سے کرشن چندر تک پہنچتے پہنچتے اردو ناول نے ارتقا کی کئی منزلیں طے
قرۃ العین حیدر کی افسانہ نگاری قرة العین حیدر ہمارے عہد کی بہت بڑی افسانہ نگار ہیں۔ انھوں نے اپنے زرخیز قلم سے اردو فکشن کی نا قابل فراموش خدمت
یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے سیاب پشت گرمیِ آئینہ دے ہے، ہم حیراں کیے ہوئے ہیں دلِ بے قرار
یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے محبت سے کس کو سروکار ہے کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
یہاں تو کوئی بات بھی نہ ڈھنگ سے ادا ہوئی حضور ص کی ثنا تو پھر حضور ص کی ثنا ہوئی ہر ایک حرف نعت کا سوال بن کے رہ