وزیر آغا
وزیر آغا وزیر آغا 1922 میں پیدا ہوئے اور 2010 میں ان کی وفات ہوئی ۔ وزیر آغا کا شمار اردو ادب کے بہت بڑے نقادوں میں ہوتا ہے ۔
وزیر آغا وزیر آغا 1922 میں پیدا ہوئے اور 2010 میں ان کی وفات ہوئی ۔ وزیر آغا کا شمار اردو ادب کے بہت بڑے نقادوں میں ہوتا ہے ۔
یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے سیاب پشت گرمیِ آئینہ دے ہے، ہم حیراں کیے ہوئے ہیں دلِ بے قرار
یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے محبت سے کس کو سروکار ہے کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
یہاں تو کوئی بات بھی نہ ڈھنگ سے ادا ہوئی حضور ص کی ثنا تو پھر حضور ص کی ثنا ہوئی ہر ایک حرف نعت کا سوال بن کے رہ