ڈراما انار کلی کا تنقیدی مطالعہ
ڈراما انار کلی کا تنقیدی مطالعہ ہمارے ادب میں اسٹیج ڈراما پوری طرح قدم جما نہیں سکا اور جب جمنے کے کچھ آثار پیدا ہوئے تو ریڈیو، فلم اور ٹیلی
ڈراما انار کلی کا تنقیدی مطالعہ ہمارے ادب میں اسٹیج ڈراما پوری طرح قدم جما نہیں سکا اور جب جمنے کے کچھ آثار پیدا ہوئے تو ریڈیو، فلم اور ٹیلی
یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وار کے سیاب پشت گرمیِ آئینہ دے ہے، ہم حیراں کیے ہوئے ہیں دلِ بے قرار
یہاں جو ہے اپنا پرستار ہے محبت سے کس کو سروکار ہے کبھی خواب میں بھی لگایا نہ ہاتھ یہ بندہ تمہارا گنہگار ہے سخن ساز خاموش رہنا بھی سیکھ
یہاں تو کوئی بات بھی نہ ڈھنگ سے ادا ہوئی حضور ص کی ثنا تو پھر حضور ص کی ثنا ہوئی ہر ایک حرف نعت کا سوال بن کے رہ